اک پیغام وہ موسم pareeen Shakir
اک پیغام وہ موسم pareeen Shakir
وہ موسم
بارش کی ہنسی
پیٹروں میں چھن چھن کونجتی ہے
ہری شاخیں
سنہری پھول کے زیور پہن کر
تصور میں کسی کے مسکراتی ہیں
ہوا کی اوڑھنی کا رنگ پھر ہلکا گلابی ہے
شناسا باغ کو جاتا ہوا خوشبو بھرا راستہ
ہماری راہ تکتا ہے
طلوح ماہ کی سماعت
ہماری منتظر ہے
you must read this post also